دسمبر 2011 میں حضرت یوسف علیہ السلام کا خواب

یہ وژن تحریر اسکوائر میں گرفتار ہونے اور ملٹری انٹیلی جنس جیل میں قید تنہائی میں رکھنے کے بعد تھا۔ یہ نظارہ قید تنہائی کے اندر تھا۔

میں نے اپنے آقا حضرت یوسف علیہ السلام کو ایک نیم تاریک کمرے میں اپنے گھٹنوں کے بل بُری حالت میں پھٹے کپڑے اور لمبے لمبے، ملائم بالوں کے ساتھ ٹیک لگائے ہوئے دیکھا۔ اس کے بائیں طرف، پیچھے سے، ایک افسر مصری فوجی لباس پہنے اور اپنی چھڑی اٹھائے ہوئے تھا۔ ہمارے آقا یوسف علیہ السلام کے دائیں طرف، پیچھے سے، ایک عام آدمی سوٹ پہنے ہوئے تھا۔ پھر یہ منظر مجھے ہمارے آقا یوسف علیہ السلام کے مقام پر لے گیا اور میرے پیچھے بائیں طرف کھڑا افسر مجھے چھڑی کو اوپر سے نیچے تک لہرا کر ڈرانے لگا گویا وہ مجھے سر پر مارنے والا ہے لیکن کئی بار چھڑی لہرانے کے باوجود اس نے مجھے نہیں مارا۔ جہاں تک ایک سوٹ پہنے دوسرے آدمی کا تعلق ہے جو میرے پیچھے دائیں طرف کھڑا تھا، وہ دیکھ رہا تھا کہ افسر کیا کر رہا ہے اور یہ دیکھ کر مطمئن تھا کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

urUR